Thursday, December 19, 2019

Solar Eclipse in Islam Suraj Grahan

Sun Eclipse 

سورج گرہن اور حضرت محمد کے بیٹے کی وفات

سورج اور چاند گرہن کے حوالے سے اگر اسلامی تعلیمات کا جائزہ لیا جائے تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ احادیث  میں اس کے بارے میں واضح ہدایات موجود ہیں اور بڑی احادیث کی کتب میں  چاند اور سورج گرہن پر پورے پورے ابواب باندھے گئے ہیں
قدیم مذاہب میں سورج گرہن اور چاند گرہن کے متعلق عجیب و غریب قصے مشہور تھے‘ 
عربوں کے دلوں میں زمانہ جاہلیت کا یہ عقیدہ جما ہوا تھا کہ کسی بڑے آدمی کی موت سے چاند اور سورج میں گرہن لگتا ہے۔
چنانچہ بعض لوگوں نے یہ خیال کیا کہ غالباً یہ سورج گرہن آپ ﷺکے بیٹے حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات کی و جہ سے ہوا ہے۔ حضورِ اقدس ﷺنے اس موقع پر ایک خطبہ دیا جس میں جاہلیت کے اس عقیدہ کا رد فرمایا

مزید تفصیل  کے لئے ویڈیو ملاحظہ کریں 


مزید اسلامی معلومات کے لئے ہمارا چینل بھی سبسکرائب کریں اور مہربانی کر کے ہماری ویڈیوز کو لائک اور شیئر ضرور کریں ( شکریہ)




Wednesday, December 4, 2019

Hadees islamic Sahih Bukhari Hadees 20 and 21

iman ki nishaniyan | islami baten



صحابہ نےزیادہ عبادت کا حکم دینے کا کہا تو آپ ﷺکیوں ناراض ہوئے
ایمان کا مزا کس نے پایا
Hadees No 20
باب: رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد کی تفصیل کہ میں تم سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کو جانتا ہوں۔

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺلوگوں کو کسی کام کا حکم دیتے تو وہ ایسا ہی کام ہوتا جس کے کرنے کی لوگوں میں طاقت ہوتی (اس پر) صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم لوگ تو آپ جیسے نہیں ہیں (آپ تو معصوم ہیں) اور آپ کی اللہ پاک نے اگلی پچھلی سب لغزشیں معاف فرما دی ہیں۔


Hadith in English

Narrated 'Aisha: Whenever Allah's Apostle ordered the Muslims to do something, he used to order them deeds which were easy for them to do, (according to their strength and endurance). They said, "O Allah's Apostle! We are not like you. Allah has forgiven your past and future sins." So Allah's Apostle became angry and it was apparent on his face. He said, "I am the most Allah fearing, and know Allah better than all of you do."

Hadees No 21 Sahih al Bukhari
باب: جو آدمی کفر کی طرف واپسی کو آگ میں گرنے کے برابر سمجھے، تو اس کی یہ روش بھی ایمان میں داخل ہے۔

اس حدیث کو ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے، وہ قتادہ سے روایت کرتے ہیں، وہ انس رضی اللہ عنہ سے، اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس شخص میں یہ تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کا مزہ پالے گا، ایک یہ کہ وہ شخص جسے اللہ اور اس کا رسول ان کے ماسوا سے زیادہ عزیز ہوں اور دوسرے یہ کہ جو کسی بندے سے محض اللہ ہی کے لیے محبت کرے اور تیسری بات یہ کہ جسے اللہ نے کفر سے نجات دی ہو، پھر دوبارہ کفر اختیار کرنے کو وہ ایسا برا سمجھے جیسا آگ میں گر جانے کو برا جانتا ہے۔

Hadith in English
Narrated Anas: The Prophet said, "Whoever possesses the following three qualities will taste the sweetness of faith: 1. The one to whom Allah and His Apostle become dearer than anything else. 2. Who loves a person and he loves him only for Allah's sake. 3. Who hates to revert to disbelief (Atheism) after Allah has brought (saved) him out from it, as he hates to be thrown in fire."



Please Subscribe my Channel For more Videos.

Monday, December 2, 2019

Sahih Muslim Wudu/Ablution Hadith | Wazu ki Fazilat Hadees

Islami knowledge Hadees in urdu



Wazu ki Fazilat Hadees in Urdr
Wazu ki Fazilat Hadees in Urdu
دین اسلام میں طہارت پاکیزگی اور صفائی کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے بلکہ اگر دیکھا جائے تو صفائی کو نصف ایمان کہا جاتا ہے


دین اسلام ہمیں صفائی حاصل کرنے کی نہ صرف تعلیم دیتا ہے بلکہ ساتھ ساتھ ہمیں وہ طریقہ بھی تفصیلات بتائے جاتے ہیں جن سے صفائی حاصل کی جاسکے غسل اور وضو کرنا ان طریقوں میں بہت اہم ہیں

وضو میں ہاتھوں ، منہ ، نتھنوں ، بازوؤں ، سر اور پاؤں کو پانی سے دھونا شامل ہے اور یہ اسلام میں رسمی طہارت کا ایک اہم حصہ ہے۔

باوضو رہنے والا انسان نہ صرف مختلف طرح کی دینی عبادات میں آسانی محسوس کرتا ہے بلکہ کہ اس کو بہت ساری دوسری روحانی اور دنیاوی فیوض و برکات بھی حاصل ہوتی ہیں

اسلام میں بہت ساری عبادات سرانجام دینے کے لیے بھی آپ کا باوضو ہونا انتہائی ضروری ہے

اس ویڈیو میں دوستوں کے سامنےوضو کی فضیلت صحیح احادیث کی روشنی میں پیش کی جارہی ہے امید ہے آپ ہماری اس کاوش کو پسند کریں گے اور ہماری ویڈیوز کو لائیک اور شیئر ضرور کریں گے


 مزید گزارش ہے کہ اگر آپ نے اب تک ہمارا چینل سبسکرائب نہیں کیا تو سبسکرائب کریں تاکہ آنے والی ویڈیو سے آپ واقف رہ سکیں





Friday, November 29, 2019

Name Changing after Marriage in Islam

Can a Woman Change Her Surname after Marriage? 
 بیوی کا اپنے نام کے ساتھ شوہر کا نام جوڑ نا شرعی لحاظ سے کیسا ہے ؟



سوال 
کیا نکاح کے بعد بیوی اپنے نام کے ساتھ شوہر کا نام جوڑ سکتی ہے؟
 بعض لوگ اس کو حرام اور کفار کا طریقہ قرار دیتے ہیں۔ اس کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟


جواب:
بیوی کا اپنے نام کے ساتھ بطورِ نسبت شوہر کا نام جوڑنا اور کسی کا اپنی ولدیت تبدیل کرنا دو الگ الگ مسئلے ہیں جبکہ کچھ لوگ مسئلہ کی نوعیت سمجھے بغیر دونوں پر ایک ہی حکم جاری کر دیتے ہیں جو عوام الناس کے لئے پریشانی کا باعث بنتا ہے۔ لہٰذا ہم ذیل میں دونوں موضوعات پر الگ الگ دلائل پیش کر رہے ہیں تاکہ حقیقت کھل کر سامنے آ جائے


ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

تم اُن (مُنہ بولے بیٹوں) کو ان کے باپ (ہی کے نام) سے پکارا کرو، یہی اللہ کے نزدیک زیادہ عدل ہے، پھر اگر تمہیں ان کے باپ معلوم نہ ہوں تو (وہ) دین میں تمہارے بھائی ہیں اور تمہارے دوست ہیں۔
اُدْعُوْهُمْ لِاٰبَآئِهِمْ هُوَ اَقْسَطُ عِنْدَ اﷲِج فَاِنْ لَّمْ تَعْلَمُوْٓا اٰبَآئَهُمْ  فَاِخْوَانُکُمْ فِی الدِّيْنِ وَمَوَالِيْکُمْ ط(الاحزاب، آیت 5 
 


آیت مبارکہ میں منہ بولے بیٹوں کو منہ بولے باپ کے نام سے پکارنے کی بجائے اُن کے والد کے نام سے پکارنے کا حکم دیا کیا گیا ہے۔ اور احادیث مبارکہ میں ولدیت تبدیل کرنے والے کے لئے سخت وعیدیں سنائی گئی ہیں:

صحیح بخاری - حدیث نمبر: 4326 --- 
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: کہ جو شخص جانتے ہوئے اپنے باپ کے سوا کسی دوسرے کی طرف اپنے آپ کو منسوب کرے تو اس پر جنت حرام ہے۔


صحیح بخاری - حدیث نمبر: 6768 --- 
حضرت  ابوہریرہ ؓ نے روایت کی کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اپنے باپ کا کوئی انکار نہ کرے کیونکہ جو اپنے باپ سے منہ موڑتا ہے (اور اپنے کو دوسرے کا بیٹا ظاہر کرتا ہے تو) یہ کفر ہے ۔


مثلاً پاکستانی، عربی، دمشقی، کوفی، حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی، قادری، نقشندی، چشتی، سہروردی، سلفی دیوبندی وغیرہ سب نسبتیں ہیں جو پہچان کے لئے نام کے ساتھ لگائی جاتی ہیں لیکن ولدیت تبدیل نہیں ہوتی،
 لہٰذا بیوی کی نسبت بھی پہچان کے لئے اس کے شوہر کی طرف کی جائے تو کوئی حرج نہیں ہوتا جس کی مثالیں قرآن وحدیث سے ملتی ہیں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:


اللہ نے اُن لوگوں کے لیے جنہوں نے کفر کیا ہے نوح (علیہ السلام) کی عورت اور لوط (علیہ السلام) کی عورت کی مثال بیان فرمائی ہے۔التحريم، آیت10


ضَرَبَ اﷲُ مَثَـلًا لِّلَّذِيْنَ کَفَرُوا امْرَاَتَ نُوْحٍ وَّامْرَاَتَ لُوْطٍ ط

مذکورہ بالا آیت مبارکہ میں حضرت نوح اور حضرت لوط علیہما السلام کی بیویوں کی نسبت شوہروں کی طرف کی گئی ہے۔


اور درج ذیل آیت مبارکہ میں بھی حضرت آسیہ سلام اللہ علیہا کی نسبت ان کے شوہر فرعون کی طرف کی گئی ہے:

اور اللہ نے اُن لوگوں کے لیے جو ایمان لائے ہیں زوجۂِ فرعون کی مثال بیان فرمائی ہے۔
التحريم، آیت 11


 وَضَرَبَ اﷲُ مَثَـلًا لِّلَّذِيْنَ اٰمَنُوا امْرَاَتَ فِرْعَوْنَم.


اور حدیث مبارکہ میں ہے کہ حضرت عبد اﷲ ابن مسعودرضی اللہ عنہ کی اہلیہ محترمہ نے حاضر ہو کر اجازت مانگی۔ عرض کی گئی کہ یا رسول اللہ(ﷺ)! زینب آنا چاہتی ہیں۔ فرمایا کہ کونسی زینب؟ عرض کی گئی:
امْرَأَةُ ابْنِ مَسْعُودٍ.
  حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی ہیں۔
[صحیح بخاری]حدیث نمبر: 1462 ---


اس موقع پر حضور نبی کریم ﷺکے سامنے حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی پہچان کے لئے نسبت ان کے والد کی بجائے شوہرعبد اﷲ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی طرف کی گئی لیکن آپ ﷺنے منع نہیں فرمایا کیونکہ یہ نسبت پہچان کے لئے تھی نہ کہ ولدیت تبدیل کرنے لئے تھی۔
 اسی طرح احادیث مبارکہ کی اسناد میں ازواج مطہرات کی نسبت متعدد بار حضور نبی کریم ﷺکی طرف کی گئی ہے


لہٰذا عورت اپنی پہچان کے لیے اپنے نام کے ساتھ شوہر کا نام جوڑ سکتی ہے۔ مذکورہ بالا میں ہم نے واضح کر دیا ہے کہ نسب کے اظہار کے لیے اپنی ولدیت تبدیل کرنا حرام ہے جبکہ کسی عورت کی پہچان کے لیے اس کی نسبت شوہر کی طرف کرنا جائز ہے۔ قرآن وحدیث میں اپنے والد کی بجائے کسی اور کو والد ظاہر کرنے کی ممانعت ہے جبکہ بیوی کی نسبت شوہر کی طرف کرنے کی ممانعت نہیں ہے۔

اسی پوسٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لئےدرج ذیل لنک پر کلک کریں  یا مزید اچھے اچھے موضوعات پر اسلامی  معلومات کے لئے ہمارا یو ٹیوب چینل بھی سبسکرائب کریں



  

Saturday, November 23, 2019

Mayyat ke Masail میت کو بوسہ دینا اور جنازے کو کندھا دینا

Mayyat ke masail |Islamism issue daily life | Islamic question and answer in Urdu


سوال
کیاغیرمحرم عورت کی میت کو کندھا دینا جائز ہے؟
 کیا یہ حدیث ہے کہ جس نے میت کو 3 بار کندھا دیا اس نے میت کا حق ادا کر دیا؟


جواب
مردہ عورت کا چہرہ غیرمحرم نہیں دیکھ سکتا نہ ہی قبر میں اتار سکتا ہے۔ البتہ اگر میت کا کوئی محرم موجود نہ ہو تو غیرمحرم قبر میں بھی اتار سکتا ہے۔ تاہم غیرمحرم مرد کے لیے عورت کی میت والی چارپائی کو کندھا دینے میں کوئی حرج نہیں، قرآن و حدیث میں اس کی کوئی ممانعت بھی بیان نہیں ہوئی، بلکہ جنازے کے ساتھ چلنا اور میت کی چارپائی اٹھانے کو میت کے حقوق میں شامل کیا گیا ہے۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً، وَحَمَلَهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَقَدْ قَضَى مَا عَلَيْهِ مِنْ حَقِّهَا.

جو شخص جنازہ کے پیچھے چلا اور اسے تین مرتبہ اٹھایا اس نے جنازہ کا وہ حق ادا کر دیا جو اس کے ذمہ تھا۔

(سنن ترمذي) حدیث نمبر: 1041
امام ترمذی کہتے ہیں:- یہ حدیث غریب ہے،

اور جنازے کے چاروں پائیوں کو باری باری کندھا دینا سنت ہے۔ 
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں
مَنِ اتَّبَعَ جِنَازَةً فَلْيَحْمِلْ بِجَوَانِبِ السَّرِيرِ كُلِّهَا؛ فَإِنَّهُ مِنَ السُّنَّةِ، ثُمَّ إِنْ شَاءَ فَلْيَتَطَوَّعْ، وَإِنْ شَاءَ فَلْيَدَعْ.
کہ جو کوئی جنازہ کے ساتھ جائے تو (باری باری) چارپائی کے چاروں پایوں کو اٹھائے، اس لیے کہ یہ سنت ہے، پھر اگر چاہے تو نفلی طور پر اٹھائے اور اگر چاہے تو چھوڑ دے۔

(سنن ابن ماجه) حدیث نمبر: 1478الشيخ الألباني: ضعيف،
اسی لیےعلماء کے نزدیک غیرمحرم عورت کے جنازے کو کندھا دینا جائز اور جنازے کے ساتھ چلنا سنت ہے۔

سوال
کیا میت کو بوسہ دینا جائز ہے؟

جواب:احادیث مبارکہ ہیں:
 
عَنْ عَائِشَةَ رضی اﷲ عنها قَالَتْ رَاَیْتُ رَسُولَ اﷲِ صلیٰ الله علیه وآله وسلم یُقَبِّلُ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ وَهُوَ مَیِّتٌ حَتَّی رَاَیْتُ الدُّمُوعَ تَسِیلُ
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ حضرت عثمان بن مظعون کو بوسہ دے رہے تھے جبکہ وہ وفات پاچکے تھے۔ ، میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔


وضاحت: ۱؎: عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ رسول اللہﷺکے رضاعی بھائی تھے، مدینہ میں مہاجرین میں سب سے پہلے انہیں کا انتقال ہوا۔
: یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ میت کابوسہ لینا اور اس پر رونا جائز ہے، رہی وہ احادیث جن میں رونے سے منع کیا گیا ہے تو وہ ایسے رونے پر محمول کی جائیں گی جس میں بین اور نوحہ ہو۔
حوالہ جات
سنن ابي داود حدیث نمبر 3163
سنن ترمذي حدیث نمبر 989
سنن ابن ماجه حدیث نمبر 1456
صحیح بخاری کی حدیث 1241کے مطابق حضرت عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کو بوسہ دیا تھا۔

آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کے عمل مبارک سے میت کو بوسہ دینے کا جواز مل رہا ہے، اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بوسہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع نہیں فرمایا تھا۔ لہٰذا میت کو بوسہ دینا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

اگر آپ اس پوسٹ کی ویڈیو بھی ملاحظہ کرنا چاہتے ہیں تو لنک پر کلک کریں  




Sunday, September 29, 2019

Five Pillars of Islam Definition اسلام کے پانچ بنیادی ارکان

Kalma Namaz Roza Zakat Hajj 



آج کی پوسٹ مین مین جو ویڈیو  آپ دوستوں سے شیئر کر رہا ہو وہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان کے بارے میں ہے  

Five Pillars of Islam Definition

امید ہے آپ دوستوں کو اس سے عمدہ معلومات ضرور ملیں گی اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ یہ معلوماے دوسروں تک پہنچانے کے لئے اس ویڈیو کو شیئر بھی کریں گے 





تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ مزید اسلامی معلومات کے لئے اس چینل کو سبسکرائب بھی کریں 
جزا ک اللہ  خیرا