Thursday, December 28, 2017

روزہ دماغ کی صحت کے لیےبھی فائدہ مند ہے

ا مریکہ  کےسائنس دان مارک میٹسن نے کہا ہے کہ روزہ دماغ کی صحت کے لیےبھی فائدہ مند ہے اور باقاعدگی سے روزہ رکھنا انسان کو ذہین اور چاق و چوبند بناسکتا ہے۔

ا مریکہ  کے شہر بیتیسڈا میری لینڈ میں واقع عمررسیدگی کے مرکز سےوابستہ مارک میٹسن کہتے ہیں کہ فاقہ کرنایا روزہ رکھنا آپ کے دماغ پر بہتر اثر ڈالتا ہے اور اس سے دماغی خلیے جن کونیورونز کہتے ہیں کے درمیان نئےرابطے بنتے ہیں۔




ایک  تجربہ کے دوران  40 چوہوں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک گروپ کو ایک دن چھوڑ کر ایک دن کھاناکھلایا گیا جبکہ دوسرے گروپ کو معمول کےمطابق روزانہ کھانا دیاجاتا رہا

 بعدمیں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے بھوکے رہنے والے چوہوں کے دماغ کا جائزہ لیا تو پتاچلا کہ ان کے دماغ میں ایک کیمیکل بی ڈی این ایف کی افزائش بڑھ گئی اور ان کا دماغ زیادہ فعال ہوگیا۔ اس بنا پر انہوں نےمشورہ دیا کہ جو لوگ دماغی کام زیادہ کرتے ہیں ان کو چاہئے کہ وہ ہفتے میں ایک یا دو دن روزہ رکھیں اس طرح ان کو بہت سےفوائد حاصل ہوسکتےہیں۔



اگرچہ ماہرین کوکیلوریز کی کمی بیشی اور دماغی صحت اور صلاحیت کےدرمیان  تعلق  کاکافی سال پہلےپتا لگ چکا تھا لیکن ڈاکٹر مارک نے اس پر نئے سرے سےریسرچ کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر ہفتے میں دو دن تک روزہ رکھا جائے تو ایک  تو دماغی خلیات کے آپس کے کنیکشن مضبوط ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دماغ میں ایک نقصان پہنچانے والی پروٹین امائی لائیڈ جمع ہونے کا عمل سست پڑجاتا ہے جس کا اضافہ الزائیمر اور دیگر خطرناک بیماریوں کی وجہ بنتا ہے۔

ہم نہیں جانتے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے لیکن ڈاکٹرمارک کے مطابق روزے سے دماغ ایک طرح کا ردِ عمل ظاہر کرتا ہے جو الزائیمر جیسے مرض کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ دوسری جانب بی ڈی این ایف کیمیکل 
ذیادہ پیدا ہوتا ہے جس سے موڈ بہتر رہتا ہے اور ڈپریشن میں کمی واقع ہوتی ہے۔



اگر آپ دس سے بارہ گھنٹے کچھ نہیں کھاتے تو جگر میں جمع ایک طرح کا گلوکوز  (گلائکوجن) ختم ہوجاتا ہے اور اس کے بعد جگر چربی استعمال کرنا شروع کردیتا ہے جو کیٹونزمیں تبدیل ہوجاتی ہے۔ اب یہ کیٹون دماغ پرمثبت اثر ڈالتے ہیں۔ اور یادداشت کو، سمجھنے اور سیکھنے کی صلاحیت کو بہتر بنا کر پورے دماغ پراچھا اثر ڈالتے ہیں۔ اس لیے جگر میں گلائکوجن کو ختم کرنا ضروری ہے جو 12 گھنٹے فاقے سے ہی ممکن ہے۔



 ورزش بھی جگر میں گلائکوجن ختم کرنے میں مدد دیتی ہےاس لئے ورزش کا معمول دماغ کو بہت اچھا بناتا ہے لیکن اس کا اثر روزے کے مقابلےمیں قدرے سست ہوتا ہے




No comments:

Post a Comment